سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(24) بچے کا پیشاب کپڑوں کو لگ جائے تو؟

  • 19673
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1189

سوال

(24) بچے کا پیشاب کپڑوں کو لگ جائے تو؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چھوٹے بچے کا پیشاب اگر کپڑوں  کو لگ جائے تو کیا اسے دھونا چاہیے یا اس پر پانی بہادیا جائے؟اس سلسلہ میں ہماری راہنمائی کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پیشاب پلید ہے۔ اسے دھوناچاہیے البتہ بچے کے پیشاب میں شریعت نے کچھ نرمی کی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد گرامی ہے۔ ’’لڑکی کے پیشاب سے آلودہ کپڑا دھویا جائے۔ البتہ لڑکے کے پیشاب سے آلودہ کپڑے پرچھینٹےمارے جائیں گے۔‘‘[1]

لیکن یہ اس وقت ہے جب بچہ دودھ پیتا ہو جیسا کہ ایک روایت میں اس کی وضاحت ہے۔چنانچہ حضرت ام قیس بنت محصن رضی اللہ تعالیٰ عنہا   اپنے چھوٹے بچے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے پاس لے کر آئیں جو ابھی دودھ ہی پیتا تھا۔ اس بچے نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے کپڑوں پر پیشاب کردیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے پانی منگوایا۔اس پر چھینٹےمارے لیکن اسے دھویا نہیں۔[2]

البتہ اگر لڑکی کسی کپڑے پر پیشاب کردے تو اسے دھونا چاہیے وہ صرف چھینٹے مارنے سے پاک نہیں ہو گا کیونکہ پیشاب ناپاک ہے خواہ بچی کا ہو یا بچے کا، البتہ بچے کے پیشاب کے لیے شریعت نے کچھ نرمی رکھی ہے کہ اسے دھونے کے بجائے کپڑے پر صرف چھینٹے ماردئیے جائیں۔صورت مسئولہ میں اگر کسی لڑکی کا پیشاب لگاہے تو اسے دھولیا جائے اور اگر شیر خواہ بچے کا پیشاب ہے تو اس پر ویسے ہی پانی بہادیا جائے۔ اسے دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔(واللہ اعلم)


[1] ۔ابو داؤدالطہارۃ:376۔

[2] ۔مستدرک حاکم ،ص:166ج1۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:56

محدث فتویٰ

تبصرے