سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) مسجد کے نیچے مارکیٹ یا ہسپتال

  • 19667
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 696

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسجد میں عرصہ دراز سے جماعت اور نماز کا اہتمام جاری ہے، اب اس کی شکستہ حالی کی وجہ سے منہدم کر کے از سر نو تعمیر کرنا ضروری ہو چکا ہے ،کیا نیچے مارکیٹ یا ہسپتال تعمیر ہو سکتا ہے جب کہ حاصل ہونے والی مالی منفعت بھی مسجد کے لیے مختص ہو گی،قریبی فرصت میں اس کی وضاحت کردیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک مسجد جس میں نماز باجماعت اور جمعہ وغیرہ کا اہتمام ہو چکاہو،بلاوجہ اس کی حیثیت ختم کرنا جائز نہیں ہے،ہاں اگر مسجد بے آباد ہو جائے یا اس سے وہ مقاصد پورے نہ ہورہے ہوں۔جو تعمیر کے وقت پیش نظر ہوتے ہیں تو ایسے حالات میں اس کی حیثیت کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔صورت مسئولہ میں مسجد شکستہ حال ہو چکی ہے،اس لیے اسے منہدم کر کے اس کی تعمیر نوکرناضروری ہو چکا ہے اگر اہل مسجد انتظام چلانے کی ہمت نہ رکھتے ہوں تو اس کے نیچے مارکیٹ یا ہسپتال بنانے میں چنداں حرج نہیں ہے بشرطیکہ اس سے حاصل ہونے والی منفعت مسجد کے لیے ہی مختص ہو۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے کوفہ کی ایک پرانی مسجد کو دوسری جگہ منتقل کردیا تھا اور پہلی مسجد کی جگہ کھجور مارکیٹ بنادی تھی، امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  نے اپنے مجموعہ الفتاویٰ میں اس موضوع پر تفصیل سے لکھا ہے۔[1]

اگر مسجد کے نیچے مارکیٹ بنانا ہو تو درج ذیل شرائط کا اہتمام کیا جائے۔

1۔کرایہ دار حضرات ایسا کاروبار نہ کریں جو مسجد کے تقدس کے منافی ہو۔

2۔کرایہ دار کسی دوسرے کو پگڑی پر دوکان دینے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

3۔کرایہ دار حضرات کوکسی قسم کی تنظیم سازی کی کسی صورت میں اجازت نہ دی جائے۔

4۔مسجد کی دوکانوں کا کرایہ محل وقوع کے مطابق ہو،اسے خیرات خیال کر کے تقسیم نہ کیا جائے۔

5۔مسجد کی دوکانوں کے متعلق وہی شرائط لاگوہوں جو دوسری دوکانوں کے لیے ہوتی ہیں۔

بہرحال مارکیٹ بناتے وقت اس کے تقدس ،مقاصد اور مفادات کو ضرورپیش نظر رکھا جائے،بصورت دیگر مسجد کے نیچے مارکیٹ وغیرہ بنانے سے گریز کیا جائے ۔ اس سلسلہ میں ہمارا مشورہ یہ ہے کہ مسجد اللہ کا گھرہے،وہ خود اس کا انتظام چلانے کے لیے اسباب و ذرائع پیدا فرمائےگا۔ اہل مسجد کے اخلاص کے پیش نظر اللہ تعالیٰ مسجد کے مفادات کا تحفظ کرے گا، اس کے نیچے مارکیٹ بنا کر"مزعومہ مفادات"سے گریز کیا جائے۔(واللہ اعلم)


[1] ۔مجموع الفتاویٰ ،ص265۔ج31۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:50

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ