سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(788) قاضی کا عورت پر اس کی مرضی کے بغیر اس کے بھائی کو وکیل بنانا

  • 19636
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 836

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قاضی شہر کے لیے کسی عورت کو اجازت کے بغیر اس کے بھائی یا اس کے علاوہ اسے جس کی وکالت کو وہ پسند نہ کرتی ہو،وکیل بنانا جائز ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر وہ بالغہ،عاقلہ اور رشیدہ ہوتو اس کے مال میں اس  پر وکیل مقرر کرنا ناجائز ہے،اس صورت میں کہ وہ(عورت) اپنی خرید وفروخت میں عموماً نقصان نہ کرتی ہو اور نہ ہی اپنا مال حرام اور بغیر مقصد کے خرچ کرتی ہو۔(سماحۃ الشیخ محمدبن آل ابراہیم آل الشیخ)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 707

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ