سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(782) ایک عورت کو وسوسہ ہوا جس نے اسے وضو وغیرہ میں تھکا دیا

  • 19630
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1224

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنی عمر کے تینتیس سال کو پہنچ چکی ہوں،میں شادی شدہ ہوں اور میرے پاس بال بچےہیں۔آپ کی جناب سے جو میں سوال کرنا چاہتی ہوں۔ وہ یوں ہے کہ میں پانچ چھے سالوں سے وسوسوں میں مبتلا ہوگئی ہوں،اور یہ وسوسہ مجھے وضو میں غفلت کا شکار کردیتا ہے یہاں تک کہ میں ترتیب کو ملحوظ نہیں رکھ سکتی  اور ہر وقت وضو پر ڈیڑھ گھنٹہ لگا دیتی ہوں ،مجھے گمان ہوتا ہے کہ میں نے وضو کیا ہی نہیں،اور اسی طرح  جنابت کے غسل میں مسلسل تین گھنٹے لگا دیتی ہوں اور مجھے گمان ہوتا ہے کہ میں پاک نہیں ہوئی،اور ماہواری کے غسل میں بھی تین گھنٹے لگ ہی جاتے ہیں۔اور اسی طرح ان وسوسوں نے مجھے اچھے لباس پہننے سے بھی محروم کررکھا ہے اور میں روحانی بیماریوں کے ہسپتال جو کہ طائف میں ہے اور جدہ کے ڈاکٹر کے پاس علاج کرواچکی ہوں تو میں آ پ کی جناب سے  گزارش کرتی ہوں کہ میری حالت پر غور فرمائیں اور اس وسوسے کے ازالے کا جو مناسب طریقہ آپ سمجھتے ہیں مجھے اس کی طرف راہنمائی فرمائیں۔میں آپ کو یہ بھی بتادینا چاہتی ہوں کہ میرے صغر سنی سے رمضان کے روزے کم ہوگئے تھے اور جن دنوں کے روزے چھوڑے ہیں ان کی تعداد معلوم نہیں تو اس بارے میں مجھ پر کیا واجب ہے؟مجھے فتویٰ دواللہ آپ کو توفیق دے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اولاً:تو نفسیاتی بیماریوں کے ہسپتال اور نفسیاتی اعصابی امراض کے ماہر ڈاکٹروں کے پاس مسلسل علاج کرواتی رہو،امید ہے کہ اللہ تیرے نصیب میں شفا لکھ دے۔اس کے باجود اللہ سے مدد بھی مانگو اور دعا کرو کہ تجھے تیری بیماری سے تندرستی دے۔سونے کے لیے جب تو اپنے بستر پر لیٹے تو آیۃ الکرسی اور یہ الفاظ پڑھا کر:

"بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ"[1]

"اس اللہ کے نام سے جس کے نام کے ساتھ کوئی چیز زمین وآسمان میں نقصان نہیں  پہنچا سکتی،اور وہ بہت سننے والا جاننے والا ہے۔"

تین دفعہ صبح اور شام اوراپنے آپ کو تین دفعہ سورۃ الاخلاص،فلق اور ناس کی تلاوت سے دم کرتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں پر   پھونک کر سوتے وقت جس قدر تو اپنے بدن پر پھیر سکے پھیر لے کیونکہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ   نے اپنی صحیح میں اور اصحاب سنن نے بیان کیا ہےعائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا    کے حوالے سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   ہر رات کو جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو اکھٹا کرکے ان میں  پھونک مارتے اور ان دونوں میں "قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ" اور "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ" اور قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھتے،جہاں تک ہوسکتا اپنے جسم پر وہ دونوں ہاتھ پھیرتے،ان دونوں کو اپنے سر اور چہرے سے شروع کرکے پورے جسم پر پھیرتے،یہ عمل آپ تین دفعہ کرتے۔اور اللہ سے دعا کرو کہ وہ تمہاری اس  تکلیف کو دور کردے،اور یہ دعا بھی پڑھا کرو:

" اللَّهُمَّ ربَّ النَّاسِ ، أَذْهِب الْبَأسَ ، واشْفِ ، أَنْتَ الشَّافي لا شِفَاءَ إِلاَّ شِفَاؤُكَ ، شِفاءً لا يُغَادِرُ سقَماً "[2]

"اے لوگوں کے رب!بیماری ختم کردے اور شفا عطا کر،تو ہی شفا دینے والا ہے،شفا نہیں ہے مگر تیری ہی طرف سے ایسی شفا جو بیماری کو باقی نہ رہنے دے۔"

اسے تین دفعہ دہرایا کر اور پریشانیوں کو دور کرنے والی دعا بھی کیاکر جس کے الفاظ یہ ہیں:

"لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَظِيمُ الْحَلِيمُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ"[3]

"اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں جو عظیم اور بردبار ہے اللہ کےسوا کوئی معبود نہیں جو عرش عظیم کا رب ہے ،اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو آسمانوں وزمین اور باعزت عرش کا رب ہے۔"

اور  جب تو وضو یا حیض وجنابت کے غسل سے فارغ ہوتو یقین کرکہ تو پاک ہوچکی ہے اورخیالات کو اپنے سے دفع کردے،نیز زیادہ دیر غسل خانے میں رہنے دے خود کو بچاؤ کیونکہ یہ شیطان کی طرف سے ہے۔

ثانیاً:اور جو تُونے یہ بیان کیا ہے  کہ تو نے صغر سنی میں رمضان کے روزے چھوڑے ہیں اور وہ دن یاد نہیں تو تُو ان کی قضا کے طور پر اتنے دن روزے رکھ جتنا تیرا غالب گمان ہوجائے کہ تو نے بالغ ہونے کے بعد رمضان کے مہینے کے چھوڑے ہوئے روزے رکھ لیے ہیں لیکن بلوغت سے پہلے کی قضا تیرے ذمے نہیں۔اللہ تجھے صحت دے۔بلوغت مرد اور عورت کے حوالے سے پندرہ سال مکمل ہونے سے ہوتی ہے یابیداری یا نیند میں شہوت سے منی خارج ہونے سے شرمگاہ کے ارد  گرد بالوں کے اگنے سے،اور عورت کے لیے ایک چوتھی علامت حیض کا جاری ہوناہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح سنن ابی داود رقم الحدیث(5088)

[2] ۔صحیح سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(1619)

[3] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(5986)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 700

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ