السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی عورت کو اپنے بچوں کے ساتھ کوئی بیماری لگی تو ان میں سے ایک بچہ فوت ہوگیا جبکہ وہ ہسپتال میں بیماری اور خوف کے درمیان پڑی تھی۔وہ اپنے گھر والے بچوں کے حوالے سے یہ نہیں جانتی تھی کہ وہ زندہ ہیں یا مرگئے ہیں۔اس کیفیت میں اس نے کہا:اے میرے رب!اگر میں نے اپنے گھر والے بچوں سے زندہ ہی ملاقات کی تو میں ایک اونٹنی ذبح کروں گی اور اس کا گوشت نہیں کھاؤں گی اور ایک ماہ روزے رکھوں گی۔واقعتاً اس نے ایک ماہ روزے بھی رکھ لے اور اونٹنی بھی ذبح کردی لیکن ہوا یوں کہ تھوڑا سا گوشت کھا لیا۔سوال یہاں یہ ہے کہ وہ ہی اونٹنی کافی ہوگی جس کے گوشت سے اس نے کھا یاہے یا اسے ایک اور اونٹنی ذبح کرنی لازم ہوگی؟اللہ آپ کو اچھا بدلا دے گا،ہمیں فائدہ پہنچاؤ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چونکہ اس نے اس قربانی کی اللہ کی رضا کے لیے بطور صدقہ نذر مانی،اور اسے پورا کرنا لازم تھا کیونکہ یہ فرمانبرداری کی نذرتھی تو یہ اونٹنی ساری کی ساری اللہ کی رضاکے لیے تقسیم کی جائے گی۔چونکہ تم نے ذکر کیا ہے کہ اس نے اس کا کچھ گوشت کھایا ہے،اس پر اعادہ لازم نہیں ہے لیکن جتنا اس نے گوشت کھایا ہے اتناخرید کر مسکینوں پر صدقہ کرنا لازم ہوگا،اس کے ساتھ نذر اچھے انداز میں پوری ہوجائے گی۔ان شاء اللہ۔(فضیلۃا لشیخ عبداللہ بن جبرین)
ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب