سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(765) دوشیزاؤں سے خط و کتابت کا حکم

  • 19613
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 628

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بذریعہ ڈاک نوجوان لڑکیوں سے خط و کتابت کا کیا حکم ہے ؟اور اگر فائدہ مند ہو تو پھر کیا حکم ہے؟ مثلاً کسی ادیبہ یا شاعرہ سے خط و کتابت ہو۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لڑکیوں سے خط و کتابت اگر غیر محرم مردوں کی طرف سے ہو تو اصلاً ناجائز ہے کیونکہ اس پر فتنہ اور حرام کام مرتب ہو سکتے ہیں اگرچہ لڑکی ادب والی اور شاعرہ ہی کیوں نہ ہو کیونکہ خرابیوں کو دور کرنا فوائد حاصل کرنے پر مقدم ہے اور عموماً نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان برے نتائج اور مشکوک تعارف ہوتا ہے(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 684

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ