سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(757) عورت کے لیے حصول علم اور گھر یلو کام کاج میں سے کیا افضل ہے؟

  • 19605
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 652

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلمان عورت کا اپنے گھر اور خاوند کی خدمت کرنا بہتر ہے یا گھر کے کاموں کے لیے کسی نوکرانی کا اہتمام کرنا اور طلب علم کے لیے فارغ ہونا بہتر ہے؟ہمیں فائدہ پہنچاؤ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں ایک مسلمان کا فریضہ ہے کہ وہ جس قدر طاقت رکھ سکے ویسے ہی دین میں سمجھ حاصل کرے لیکن اپنے خاوند کی خدمت اس کی فرمانبرداری اور اپنی اولاد کی تربیت بہت بڑا فریضہ ہے لہٰذا تعلیم کے لیے روزانہ نشست کے لیے اگر چہ وہ تھوڑی ہی ہو خود کو فارغ کرے یا ہر روز پڑھائی کے لیے کچھ وقت خاص کرے اور بقیہ وقت روز مرہ کاموں کے لیے استعمال کرے لہٰذا اسے دین میں تفقہ حاصل کرنے کو بھی نہیں چھوڑنا چاہیے اور نہ ہی اپنے اعمال اور بچوں کو چھوڑنا چاہیے کہ وہ انھیں نوکرانی کے سپرد کردے۔

اس معاملے میں اعتدال ہونا چاہیے تفقہ حاصل کرنے کے لیے بھی کچھ وقت ہونا چاہیے اگرچہ وہ تھوڑا ہی ہو اور ضرورت کے مطابق کچھ وقت گھریلو کاموں کے لیے بھی ہونا چاہیے (فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 669

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ