السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کا اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر بازار جانے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب عورت اپنے خاوند کے گھر سے نکلنا چاہتی ہے تو اسے وہ درجہ بتائے جس کے لیے وہ وہاں جانا چاہتی ہے اور وہ اسے جانے کی اجازت بھی دے جس میں اس پر کسی قسم کا بگاڑ وفساد مرتب نہ ہوتا ہو کیونکہ وہ اپنی بیوی کی مصلحتوں کو زیادہ جانتا ہے۔اللہ تعالیٰ کے عمومی فرمان کی وجہ سے:
﴿وَبُعولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فى ذٰلِكَ إِن أَرادوا إِصلـٰحًا وَلَهُنَّ مِثلُ الَّذى عَلَيهِنَّ بِالمَعروفِ وَلِلرِّجالِ عَلَيهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللَّهُ عَزيزٌ حَكيمٌ ﴿٢٢٨﴾... سورة البقرة
"اور ان کے خاوند اس مدت میں انھیں واپس لینے کے زیادہ حقدار ہیں اگر وہ(معاملہ) درست کرنے کاارادہ رکھتے ہوں،اور معروف کے مطابق ان (عورتوں) کے لیے اسی طرح حق ہے جیسے ان کے اوپر حق ہے ،اور مردوں کو ان پر ایک درجہ حاصل ہے۔"
اور اللہ تعالیٰ کے فرمان کی وجہ سے:
﴿الرِّجالُ قَوّٰمونَ عَلَى النِّساءِ بِما فَضَّلَ اللَّهُ بَعضَهُم عَلىٰ بَعضٍ...﴿٣٧﴾... سورة النساء
"مرد عورتوں پر نگران ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ان کے بعض کو بعض پر فضیلت عطا کی۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب