سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(739) رواجی غیر شرعی مصافحے کے انکار پر ملامت

  • 19587
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 657

سوال

(739) رواجی غیر شرعی مصافحے کے انکار پر ملامت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم ایک ایسی بستی میں ہیں جن میں برے قسم کے رواج ہیں،مثلاً جب کسی کے گھر کوئی مہمان آتا ہے تو تمام مرد اورعورتیں اس سے ہاتھ ملاتے ہیں،اور جب میں اس سے پیچھے ہٹتی ہوں تو وہ میرے بارے میں کہتے ہیں کہ میں تنہائی پسند ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کا فریضہ ہے کہ وہ اللہ عزوجل کی فرمانبرداری کرے اس کے حکم کو مان کر اور اس کی نہی سے دور رہ کر۔اسے اختیار کرنے والا  علیحدہ رہنے والا نہیں بلکہ علیحدہ رہنے والا تو وہ ہے جو اللہ کے احکام کی مخالفت کرتا ہے۔یہ رواج جس کے بارے میں سوال کیا گیا ہے یہ ایک برارواج ہے ۔عورت کا غیرمحرم مرد سے مصافحہ کرنا،چاہے براہ راست ہتھیلی ہتھیلی سے ملائی جائے یاکوئی کپڑا وغیرہ(حائل) رکھ کر،حرام ہے کیونکہ اس میں لمس(ہاتھ کاچھونا) فتنے کی طرف لے جاتا ہے،اور اس پر وعید کے حوالے سے احادیث موجود ہیں اگرچہ وہ  اتنی مضبوط نہیں لیکن مفہوم ان کی تائید کردیتاہے۔واللہ اعلم

میں سوال پوچھنے والی کو کہتا ہوں کہ وہ اپنے  گھر والوں کی مذمت کی وجہ سے مائل نہ ہوجائے بلکہ اس کافریضہ ہے کہ وہ انھیں نصیحت کرے کہ وہ اس برے رواج سے باز آجائیں ،اور اللہ اور اس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم   کی رضا کے مطابق اعمال کریں۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 656

محدث فتویٰ

تبصرے