السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب عورت مسجد میں نماز کی ادائیگی میں سستی کرنے والے خاوند کو نصیحت کرتی ہے اور وہ اس پر غصے کا اظہار کرتا ہے تو کیا وہ اس کے اپنے اوپر بڑے حق کی وجہ سے گناہ گار ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عورت کا خاوند حرام کردہ چیزکا ارتکاب کرلے تو اسے نصیحت کرنے میں اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا،مثلاً:نماز باجماعت ادا کرنے میں سستی کرنا یا شراب پینا یارات کو(دیر تک) بیداررہنا۔بلکہ وہ توثواب سے ہمکنار ہوگی لیکن مشروع یہ ہے کہ نصیحت نرمی اور اچھے انداز سے ہونی چاہیے کیونکہ یہ اسے قبول کرنے اور اس سے مستفید ہونے کی زیادہ نزدیک ہے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب