سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(733) باجماعت نماز کی ادائیگی سے خاوند کی سستی پر بیوی کی نصیحت اور غصے کا اظہار

  • 19581
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 746

سوال

(733) باجماعت نماز کی ادائیگی سے خاوند کی سستی پر بیوی کی نصیحت اور غصے کا اظہار

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب عورت مسجد میں نماز کی ادائیگی میں سستی کرنے والے خاوند کو نصیحت کرتی ہے اور وہ اس پر غصے کا اظہار کرتا ہے تو کیا وہ اس کے اپنے اوپر بڑے حق کی وجہ سے گناہ گار ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت کا خاوند حرام کردہ چیزکا ارتکاب کرلے تو اسے نصیحت کرنے میں اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا،مثلاً:نماز باجماعت ادا کرنے میں سستی کرنا یا شراب پینا یارات کو(دیر تک) بیداررہنا۔بلکہ وہ توثواب سے ہمکنار ہوگی لیکن مشروع یہ ہے کہ نصیحت نرمی اور اچھے انداز سے ہونی چاہیے کیونکہ یہ اسے قبول کرنے اور اس سے مستفید ہونے کی زیادہ نزدیک ہے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 651

محدث فتویٰ

تبصرے