سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(716) عورتوں سے مصافحہ کرنا

  • 19564
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں سے ہاتھ ملانے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں سے ہاتھ ملانے میں کچھ تفصیل ہے۔اگر عورتیں ہاتھ ملانے والے کے محرم رشتہ داروں سے ہوں تو کوئی حرج نہیں،مثلاً:اس کی ماں،بیٹی،بہن،خالہ،پھوپھی اور اس کی بیوی۔اور اگر مصافحہ غیر محرموں سے ہوتو ناجائز ہے۔کیونکہ ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   سے مصافحہ کرنے کے لیے اپنے ہاتھ کو بڑھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:

"إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ "[1]

"میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا"

اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا    فرماتی ہیں:

"وَلا وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي الْمُبَايَعَةِ مَا يُبَايِعُهُنَّ إِلا بِقَوْلِهِ قَدْ بَايَعْتُكِ عَلَى ذَلِكِ"[2]

"نہیں اللہ کی قسم! بیعت لیتے ہوئے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کا ہاتھ کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا۔ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   ان سے یہ کہہ کر بیعت لیتے بلاشبہ میں نے تم سے اس پر بیعت لے لی"

لہذا عورت کا غیر محرموں سے ہاتھ ملانا  جائز نہ ہوا،اور نہ ہی مذکورہ دو حدیثوں کی وجہ سے مرد کے لیے غیرمحرم عورتوں سے ہاتھ ملا ناجائز ہے،اور اس لیے بھی کہ اس کے ساتھ فتنے سے امن نہیں۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز  رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح سن النسائی رقم الحدیث(4181)

[2] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث (4609)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 635

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ