السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ناخن لمبے کرنے اور ان پر نیل پالش لگانے کا کیا حکم ہے؟میں پہلے وضو کرلیتی ہوں اور چوبیس گھنٹے رکھ کر پھر میں اسے دور کردوں گی۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ناخن لمبے کرنا سنت کے خلاف ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" الفطرة خمس: الختان , والاستحداد , وقص الشارب , وتقليم الأظافر , ونتف الإبط"[1]
"پانچ چیزیں فطری ہیں:لوہےکا استعمال ،ختنہ کرنا،مونچھیں کاٹنا،بغل کے بال اکھاڑنا اور ناخن کاٹنا۔"
اور یہ چیزیں چالیس راتوں سے زیادہ بھی نہیں رہنی چاہییں کیونکہ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے مونچھیں اور ناخن کاٹنے،بغل کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے میں وقت مقرر کردیا کہ ہم انھیں چالیس راتوں سے زیادہ نہ رہنے دیں۔انھیں لمبا کرنے میں چوپاؤں اور کچھ کافروں سے مشابہت ہے،مگر نیل پالش کا استعمال نہ کرنا ہی بہتر ہے۔اور وضو کے وقت اسے دور کرنا تو ضروری ہے۔کیونکہ وہ ناخن تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہیں۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(5550) صحیح مسلم رقم الحدیث(257)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب