السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ہرحیض سے فراغت کے بعد عورت کا ذمہ ہے کہ زیر ناف بال مونڈے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ویسے تو زیر ناف بال ختم کرنا(اکھاڑ کر یا پوڈر سے یامونڈ کر یا کاٹ کر) انھی فطری طریقوں میں سے ہے جن پر اسلام نے ابھارا ہے لیکن اسے ہرحیض سے فراغت کے بعد مقرر نہیں کیا۔امام احمد رحمۃ اللہ علیہ ،بخاری رحمۃ اللہ علیہ ،مسلم اور اصحاب سنن نے بیان کیا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" الفطرة خمس: الختان , والاستحداد , وقص الشارب , وتقليم الأظافر , ونتف الإبط"[1]
"پانچ چیزیں فطری ہیں:لوہے(استرے) کا استعمال ،ختنہ کرنا،مونچھیں کاٹنا،بغل کے بال اکھاڑنا اور ناخن کاٹنا۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت ہے ،کہتے ہیں:
" وقت لنا في قص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط وحلق العانة أن لا نترك أكثر من أربعين ليلة"[2]
"مونچھیں کاٹنے،ناخن کاٹنے،بغل کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے میں ہمارے لیے وقت مقرر کیا گیا کہ ہم چالیس راتوں سے زیادہ نہ چھوڑیں۔"(اسے امام مسلم اور ابن ماجہ نے بیان کیا ہے۔)(سعودی فتویٰ کمیٹی)
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(5550) صحیح مسلم رقم الحدیث(257)
[2] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(258)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب