سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(698) خوبصورتی کے لیے بچی کے کان اور ناک چھیدنا

  • 19546
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 1011

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خوبصورتی کے لیے لڑکی کے ناک اور کان چھیدنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

درست بات یہی ہے  کہ کان چھیدنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ انھی مقاصد میں سے ہے جو جائز زیور کے استعمال کا ذریعہ ہیں اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین    کی عورتوں کے حوالے سے ثابت ہے کہ وہ  اپنی بالیاں اپنے کانوں میں پہن لیا کرتھی تھیں۔کان چھیدنا ایک قسم کی تعذیب ہی ہوتی ہے مگر وہ معمولی درجے کی ہوتی ہے یا اگر صغر سنی میں چھیددیا جائے تو جلدی شفایابی ہوجاتی ہے لیکن ناک کا چھیدنا مثلہ اور بدصورتی ہے۔

شیخ فوزان کہتے ہیں کہ لڑکی کے کان کے چھیدنے کا جائز ہونا اس لیے ہے کہ اس میں عورت کی فطری ضرورت کی تکمیل موجود ہے اور وہ خوبصورتی ہے اس چھیدنے میں حاصل ہونے والی تکلیف کوئی رکاوٹ نہیں کیونکہ یہ ہلکا ہوتاہے اور اس کا وقت بھی تھوڑا ہوتا ہے اور یہ عموماً بچپن میں ہی ہوتا ہے۔اور کان کا چھیدنا پرانے اور نئے دور میں عورتوں کے نزدیک مشہور کام ہے۔اس کے بارے میں کتاب وسنت میں نہی(ممانعت) بھی وارد نہیں ہوئی بلکہ ایسی دلیل بھی ہے جو اس کے جائز ہونے اور لوگوں کے اس ثابت رہنے کی خبر دیتی ہے،عبدالرحمٰن بن عابس سے بیان کیا گیا ہے،کہتے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ   سے پوچھا گیا:کیا آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کے ساتھ عید میں حاضر ہوئے تھے؟انھوں نے کہا:

"ہاں،اگر میری آپ صلی اللہ علیہ وسلم   سے رشتہ داری نہ ہوتی تو میں کم سنی کی وجہ سے شاید حاضر نہ ہی ہوتا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم   اس جھنڈے کے پاس گئے جو کثیر بن صلت کے گھر کے نزدیک تھا تو آپ نے نماز پڑھائی،پھر خطبہ دیا اور اذان اور اقامت نہ کہلوائی،پھر صدقے کا حکم دیا تو عورتیں اپنے ہاتھ کانوں اور گریبانوں کی طرف بڑھانے لگیں، پھر آپ نے بلال کو حکم دیا تو وہ ان کے پاس گئے،پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کے پاس واپس گئے۔"

ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ   سے بخاری کی روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں:

"وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ"[1]

"کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   نے صدقے کا حکم دیا تو میں نے ان کو دیکھا کہ وہ اپنے کانوں اور گریبانوں کی طرف مائل ہورہی تھیں۔"(فضیلۃ الشیخ  محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(4951)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 616

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ