سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(690) بالوں کو لپیٹ کر عمامے کی طرح اختیار کرنا

  • 19538
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 647

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بال کے گچھے اور عمامے کی طرح بالوں کو سر پر یا دوچوٹی کر کے اس کو پیٹھ پر لٹکانے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کا اپنے سر کے اوپر والے حصے پر بال اکھٹے کرنا جائز نہیں کیونکہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے اپنے اس فرمان میں اس سے خبردار کیا ہے۔

"جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں میں نے ان دونوں کو نہیں دیکھا ایک تو وہ لوگ جن کے پاس گائے کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے وہ لوگوں کو ان کے ساتھ ماریں گے اور دوسری قسم میں وہ عورتیں جو پہننے کے باوجود ننگی نظر آتی ہیں

مائل ہونے والی اور کرنے والی ان کے سر بختی اونٹنی کے کوہانوں کی مانند ہوں گے نہ وہ جنت میں داخل ہوں گی اور نہ ہی اس کی مہک پاسکیں گی جبکہ اس کی خوشبو اتنی اتنی مسافت تک پائی جائے گی۔[1]

ایسے ہی عورت کا اپنے بال اکٹھے کر کے پگڑی کی طرح سرکے ارد گرد لپیٹنا ناجائز ہے کیونکہ اس میں مردوں سے مشابہت ہے لیکن اگر انھیں اکٹھا کرکے ایک چوٹی یا زیادہ بنا کر پیچھے کی جانب لٹکایا جائے تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ ان کو ایسے لوگوں سے چھپا کر رکھا جائے جن کے لیے ان کا دیکھنا جائز نہیں ہے(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(2128)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 609

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ