السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ابرو کے بال ہلکے کرنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اکھاڑنے کے انداز میں ہو تو حرام ہے بلکہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے کیونکہ یہ وہی نمص (اکھاڑنا) ہے جس کے کرنے والے پر اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھٹکارڈالی ہے اور اگر تخفیف چھونا کرنے یا مونڈنے کے انداز میں ہوتو اسے کچھ علمائے کرام نے مکروہ گردانا ہے بعض نے منع کیا اور اسے نمص سے قراردیا ہے دوسرا یہ کہ نمص محض اکھاڑنے سے خاص نہیں بلکہ بالوں کی ہراس تبدیلی کے لیے عام ہے جو کہ چہرے میں ہو ۔اور اللہ نے اس کے بارے میں اجازت نہیں دی لیکن ہم سمجھتے ہیں۔کہ عورت کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں مگر یہ کہ ابروؤں پر بہت زیادہ بال ہوں جو آنکھ پر گر کر دیکھنے پر اثر انداز ہو سکتے ہوں تو ان تکلیف دہ (بالوں) کو دور کرنے میں کوئی حرج نہیں ہو گا۔(فضیلۃ الشیخ محمدبن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب