سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(671) دوپٹے پر لوہے وغیرہ کے استعمال سے اظہار جسم

  • 19519
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 552

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سوال کرنے والی کہتی ہے:کیا وہ دوپٹہ جس پر لوہے کا استعمال ہو اور جسم کو ظاہر کرتا ہو تو وہ جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر وہ دوپٹہ جس پر لوہے کا استعمال ہو کوئی نہیں کہ وہ جسم کو واضح کر تا ہو،اور نہ ہی لوہے کا استعمال جسم کے واضح ہونے کا سبب ہے بلکہ سبب تو دوپٹہ اور اس کا حجم ہوسکتا ہے۔یہاں کوئی عو رت لوہے کے استعمال کے بغیر بھی ایسا دوپٹہ اوڑھتی ہے جو جسم کو ننگا کردیتاہے بلکہ عورتوں کو حقیقت کی طرف مائل ہونا چاہیے کہ عورت اپنے حوالے سے پوچھے کہ وہ ایسے لباس کیوں پہنتی ہے؟اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿بَلِ الإِنسـٰنُ عَلىٰ نَفسِهِ بَصيرَةٌ ﴿١٤ وَلَو أَلقىٰ مَعاذيرَهُ ﴿١٥﴾... سورة القيامة

"بلکہ انسان اپنے آپ کو خوب دیکھنے والا ہے اگرچہ وہ اپنے بہا نے پیش کرے۔"

اس لیے  کہ وہ چاہتی ہے کہ خوبصورت لگے اور یہ شرعی مفہوم کے مکمل خلاف ہے۔عربی میں خمار تخمیر سے ہے ۔جب عورت ایسی چیز پہنتی ہے جو اس کے بال اور گردن ڈھانپ لے اور اس کے کندھوں اور سینے پر آجائے تو یہ خمار(دوپٹہ) ہوگا۔اگر اس کے نیچے موٹا کپڑا ہو تو  حلت ورحرمت کا کوئی معنی نہیں بنتا،لہذا کھلے یا تنگ ہونے کامسئلہ لوہے کے استعمال سے کوئی تعلق نہیں رکھتا،بس یہ تو عرض  کی مسافت اور عورت کی مرضی پر ہے۔(فضیلۃالشیخ محمد بن عبدالمقصود)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 599

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ