السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کا اپنے غیر محرم رشتہ داروں سے چہرہ ڈھانپنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم عورت کے اپنے غیر محرم رشتہ داروں سے چہرہ ڈھانپنے کے واجب ہونے پرروشنی ڈالتی ہے،اس لیے کہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے،فرماتی ہیں کہ ہمارے پاس سے قافلے گزرا کرتے تھے اور ہم احرام کی حالت میں اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتی تھیں تو جب وہ ہمارے قریب آتے تو ہم میں سے ہر کوئی اپنی موٹی چادر اپنے سر سے چہرے پر لٹکا لیتی،جب وہ چلے جاتے تو اسے ہٹا لیتی،نیز کتاب وسنت کے بہت سے دلائل ایسے ہیں جو عورت کے ا پنے غیر محرم رشتہ داروں سے چہرہ ڈھانپنے کے واجب ہونے کی طرف راہنمائی کرتے ہیں۔اے مسلمان بہن!میں اس معاملے میں آپ کی راہنمائی مندرجہ ذیل کتابچوں کی طرف کرتا ہوں جو کافی مفید مواد پر مشتمل ہیں:
1۔"الحجاب واللباس فی الصلۃ"از امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ۔
2۔"الحجاب" از شیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ۔
3۔"الصارم المشھور عی المفتونین بالسفور"از شیخ حمودتو یجری۔
4۔"الحجاب" از محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ ۔(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب