سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(634) خون کو دودھ پر قیاس کرنے کا حکم

  • 19482
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 800

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی سوال کرتا ہے کہ اس کی بیوی بیمار تھی اور مجبوراً اسے اپنی بیوی کو خون دینا پڑا ۔ ہسپتال والوں نے اس کا خون اس کی بیوی کو لگادیا اور وہ اب سوال کرتا ہے کیا ایسا کرنا اس کی اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی زندگی کو متاثر کرے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شاید سائل کے دل میں یہ خیال پیدا ہو گیا ہے کہ اس نے خون کو اس دودھ پر قیاس کر لیاہےجس سے حرمت ثابت ہوتی ہے مگر دو وجہوں کی بنیاد پر یہ قیاس صحیح نہیں ہے۔

1۔پہلی وجہ یہ ہے کہ خون دودھ کی طرح  غذا نہیں ہے۔

2۔دوسری وجہ یہ ہے کہ بلا شبہ نص کے مطابق جس سے حرمت پیدا ہوتی ہے وہ دو شرطوں کے ساتھ دودھ پینا ہے ایک شرط یہ ہے کہ رضاعت پانچ یا زیادہ رضعات کے ساتھ ہو دوسری شرط یہ ہے کہ دودھ دو سالوں کی مدت کے اندر اندر پیا گیا ہو۔

سو اس بنا پر تمھارا یہ خون جو تمھاری بیوی کو لگایا گیا ہے تمھاری اس کے ساتھ ازدواجی زندگی کو متاثر نہیں کرے گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 565

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ