السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک بہن کو مشروع طور پر دیکھنے کے لیے گیا جو ایک ہی گھر میں اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ رہ رہی تھی۔میں یہ دیکھ کر حیران وششدر رہ گیا کہ وہ بغیر نقاب کے اپنے بہنوئی کے سامنے آتی ہے۔جب میں نے اس کے متعلق سوال کیاتو اس کے بہنوئی نےمجھے کہا کہ اس نے اس کے باپ کی وفات کے بعد اس کو اپنی کفالت میں لیا جبکہ اس کی ماں نے کسی اور شخص سےشادی کرلی تھی ،جبکہ اس کی بہن(میری بیوی) بڑی ہوئی تو اس نے بالغ ہونے کے بعد اس کادودھ پیا۔کیا مذکورہ لڑکی کا اس طرح سے دودھ پینا اس کے بہنوئی کو اس کے لیے دائمی وابدی محرم بنادے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکورہ صورت میں اس لڑکی کا اپنی بہن سے دودھ پینا اس کے بہنوئی کو اس کا ابدی محرم نہیں بناتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُحَرِّمُ مِنْ الرِّضَاعَةِ إِلَّا مَا فَتَقَ الْأَمْعَاءَ فِي الثَّدْيِ وَكَانَ قَبْلَ الْفِطَامِ"[1]
"حرمت صرف اس رضاعت سے ثابت ہوتی ہے جو پستان کو منہ میں لے کر پیا جائے اور جو آنتوں کو پھاڑے اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔"
یہ حدیث ترمذی میں ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے واسطے سے مروی ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود)
[1] ۔صحیح سنن ابن ماجہ رقم الحدیث(1152)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب