السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے شادی کی اور ارادہ کیا کہ وہ فلاں رات اپنی بیوی سے دخول کرے گا،اور اگر ایسا نہ ہواتو میری بیوی میرے لیے میری ماں اور بہن کی طرح ہوگی۔اس نے جس وقت میں اس سے دخول کرنا چاہا اس کے لیے ایسا کرناممکن نہ ہوسکا تو کیا طلاق واقع ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذاہب اربعہ میں طلاق واقع نہیں ہوگی لیکن ایسا کہنے والا ظہار کرنے والا شمار ہوگا،پس جب وہ دخول کرنے کا ارادہ کرے اس سے پہلے وہ کفارہ ادا کرے،جو اللہ تعالیٰ نے سورۃ المجادلۃ میں بیان کیا ہے،لہذا وہ ایک مومن گردن آزاد کرے اگر وہ یہ نہ پائے تو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے،پھر اگر وہ اس کی بھی طاقت نہ رکھے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب