السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا تین طلاقیں پانے والی عورت اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال ہوجائے گی جب دوسرا خاوند اس سے حالت حیض میں وطی کرلے یا وہ خصی ،خصہ کوٹا ہوا یا ان دونوں کے مثل ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شیخ موفق اور شارح سے یہ موقف مروی ہے کہ دوسرے خاوند کا حالت حیض میں وطی کرنا اس کو پہلے خاوند کے لیے حلال کردے گا کیونکہ فی الحقیقت وطی پائی گئی ہے جبکہ مشہور موقف یہ ہے کہ عورت پہلے خاوند کے لیے حلال نہیں ہوئی،اس لیے کہ حالت حیض میں وطی کرنا حلال نہیں ہے۔ان کی تحریر سے یہی موقف ظاہر ہوتا ہے لیکن مجھے اس مسئلے میں اشکال ہے،میں ان دو قولوں میں سے کسی کو ترجیح نہیں دیتا۔
رہاخصی،خصیہ کوٹا ہوا اور ان کی طرح کے کسی شخص کاوطی کرنا تو جب حقیقت میں وطی پائی گئی تو وہ اس وطی کے ساتھ پہلے خاوند کے لیے حلال ہوجائے گی کیونکہ مزہ چکھنے کی شرط پائی گئی ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت پر جو پہلے خاوند کی طرف لوٹنا چاہتی تھی لگائی تھی۔(السعدی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب