سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(597) باپ کی اجازت کے بغیر خلع لینے کا حکم

  • 19445
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 693

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب بیوی خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرے تو خاوند انکار کردے الایہ کہ بیوی اپنے ان حقوق سے دست بردار ہو جو خاوند کے ذمے ہیں چنانچہ بیوی دست بردارہوگئی کیا ایسا کرنا صحیح ہے اگرچہ عورت کا باپ اس پر راضی نہ ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت عقلمند اور سمجھدارہے تو صحیح ہے کیونکہ اس مسئلے میں اس کے والدین کا راضی ہونا شرط نہیں ہے لہٰذا اس کا اپنے خاوند کے ساتھ مذکورہ براءت پر راضی ہو جا نا ثابت ہو جائے گا اگرچہ اس کے والدین اس کا انکار کریں لیکن اگر وہ سمجھدار نہ ہو یا تو صغرسنی کی وجہ سے یا کم عقلی اور کمزوری کی وجہ سے تو اس کے لیے اپنے والد یا بھائی کی اجازت کے بغیر مرد کو اپنے حقوق سے سبکدوش کرنا صحیح نہ ہوگا بشرطیکہ اس کی مصلحت خلع کرنے میں ہوجیسے خلع کے بعد میاں بیوی ایک دوسرے سے راحت وسکون  محسوس کریں(السعدی )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 529

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ