السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک خاوند نے اپنی بیوی سے کہا اگر تو مجھے میری ذمہ داروں سے سے بری کر دے تو میں تجھے طلاق دے دوں گا پس عورت نے اس کو بری کردیا۔ وہ عورت ایسی نہیں ہے کہ اس کو کم عقلی کی وجہ سے تصرف کرنے سے روکا گیا ہو نہ اس کا باپ ہے نہ بھائی پھر اس عورت نے دعویٰ کیا کہ وہ بیوقوف ہے تاکہ وہ اس براءت کو ساقط کر سکے کیا اس دعوے کے بعد براءت ساقط ہو جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلے میں سلف و خلف میں اختلاف کافی مشہور ہے۔
صرف اس کے دعوے سے براءت باطل نہیں ہو گی اگر وہ اپنی بے وقوفی پر کوئی دلیل پیش کردے اور وہ ایسی عورت نہیں ہے کہ اس کو کم عقلی کی وجہ سے تصرف سے روکاگیا ہو تو اس سے براءت ساقط نہیں ہو گی اگر وہ خود ہی تصرف کرنے والی ہو۔ واللہ اعلم۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب