سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(587) عورت اس گھر میں سوگ منائے جہاں اس کو خاوند کی وفات کی خبر پہنچی یا خاوند کے گھر کی طرف پلٹ آئے

  • 19435
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 710

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اس عورت پر لازم ہے جس کا خاوند فوت ہوگیا کہ وہ اسی گھر میں رہ کر سوگ منائے جہاں اسے خاوند کی وفات کی خبر پہنچی یا وہ اپنے خاوند کے گھر میں سوگ منائے؟اور کیا اس کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے میکے وغیرہ  میں منتقل ہوجائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کے لیے لازم ہے کہ وہ اسی گھر میں ٹھہرے جہاں وہ سکونت پذیر ہے۔بالفرض اگر اس کو خاوند کے فوت ہونے کی اطلاع اس وقت ملی جب وہ اپنے کسی قریبی رشتے دار کے ہاں ملنے گئی ہوئی تھی تو اس پر لازم ہے کہ وہ اس گھر میں واپس پلٹ آئے جہاں پر وہ رہائشی پذیر ہے۔ہم پہلے یہ بیان کر آئے ہیں کہ وہ کونسے پانچ امور ہیں جن سے عورت پرہیز کرے،من جملہ ان کے یہ بھی ہے کہ وہ اپنے خاوند کے گھر سے نہ نکلے۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 519

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ