سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(581) اس عورت کے سوگ منانے کا حکم جس کا خاوند اس سے ہمبستری کرنے سے قبل ہی فوت ہو گیا

  • 19429
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 732

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے کسی عورت سے نکاح کیا اور اس سے دخول سے قبل فوت ہوگیا تو کیا اس عورت پر سوگ منانا لازم ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس عورت کا خاوند عقد نکاح کے بعد اور دخول سے پہلے وفات پاگیا اس کی بیوہ پر عدت گزارنا اور سوگ منانا لازم وضروری ہے کیونکہ محض نکاح سے عورت بیوی بن جاتی ہے  اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں شامل ہوجاتی ہے:

﴿وَالَّذينَ يُتَوَفَّونَ مِنكُم وَيَذَرونَ أَزو‌ٰجًا يَتَرَبَّصنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَربَعَةَ أَشهُرٍ وَعَشرًا ...﴿٢٣٤﴾... سورةالبقرة

"اور جو لوگ تم میں سے فوت کیے جائیں اور بیویاں چھوڑجائیں وہ(بیویاں )اپنے آپ کو چار مہینے اور دس راتیں انتظار میں رکھیں۔"

نیز امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ   اور مسلم رحمۃ اللہ علیہ   نے روایت کیا ہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   نے ارشاد فرمایا:

"لا تحد امرأة على ميت فوق ثلاث إلا على زوج أربعة أشهر وعشرا"[1]

"عورت کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے۔سوائے خاوند کے کہ وہ اس پر چار ماہ دس دن تک سوگ منائے گی۔"

نیز اہل سنن اور امام احمد  رحمۃ اللہ علیہ   نے روایت کیاہے کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   نے بروع بنت واشق کے متعلق،جس کا خاوند ان سے نکاح کے بعد دخول ومجامعت سے قبل وفات پاگیاتھا،فیصلہ کیا کہ اس پر عدت واجب ہے اور وہ وراثت کی مستحق ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(1221) صحیح مسلم رقم الحدیث(1486)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 516

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ