السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا خاوند کی وفات کا سوگ کرنے والی عورت کے لیے بچوں کو پانی سے نہلانا اور خوشبو لگانا جائز ہے؟کیا اس کو عدت کے دوران نکاح کا پیغام بھیجنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خاوند کی وفات پر سوگ کرنے والی عورت کے لیے خوشبو کو چھونا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے لیکن اپنے بچوں یا مہمانوں کو ان کے ساتھ اس میں شریک ہوئے بغیر پیش کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
ایسی عورت کو عدت سے فارغ ہونے سے پہلے صراحتاً نکاح کاپیغام بھیجنا جائز نہیں ہے،البتہ بغیر تصریح کے اشارتاً پیغام دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَلا جُناحَ عَلَيكُم فيما عَرَّضتُم بِهِ مِن خِطبَةِ النِّساءِ...﴿٢٣٥﴾... سورةالبقرة
"اور تم پر اس بات میں کچھ گناہ نہیں جس کے ساتھ تم ان عورتوں کو پیغام نکاح کااشارہ کرو۔"
اللہ تعالیٰ نے اشارتاً پیغام دینے کو مباح قرار دیا ہے مگر صراحتاً پیغام دینے کو جائز قرار نہیں دیا،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی اس میں حکمت بالغہ ہے۔(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب