سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(578) خاوند کا سوگ کرنے والی عورت کے لیے کیا جائز ہے اور کیا ناجائز؟

  • 19426
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 873

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خاوند کی وفات کا سوگ کرنے والی عورت کے لیے کون سی چیزیں جائز اور کون سی ناجائز ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خاوند کی وفات پر سوگ منانے والی عورت پر مندرجہ ذیل احکام کی پابندی ضروری ہے:

1۔عورت لازماً اسی گھر میں رہے گی جہاں اس کے خاوند کی موت ہوئی ہے اور وہ اسی میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہے وہ اس گھر سے ضروری کام مثلاً بیماری کی صورت میں ہسپتال جانا،بازار سے ضروری اشیاء مثلاً روٹی وغیرہ خریدنے کے  علاوہ نہیں نکلے گی۔

2۔وہ خوبصورت اور جاذب نظر لباس سے اجتناب کرے گی اور اس کے علاوہ عام لباس پہنے گی۔

3۔وہ ہر قسم کی خوشبو وغیرہ سے پرہیز کرے گی۔ہاں،جب وہ حیض سے پاک ہوتو عود کی دھونی لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

4۔وہ سونا،چاندی اور ہیرے وغیرہ کے زیورات پہننے سے پرہیز کرے،خواہ وہ ہار ہوں یاکنگن وغیرہ۔

5۔وہ سرمے اور مہندی سے اجتناب کرے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   نے عدت والی عورت کو ان تمام امور سے منع فرمایا ہے۔

وہ جب چاہے پانی،صابن اور بیری کے پتوں سے غسل کرسکتی ہے،وہ اپنے قریبی رشتہ داروں وغیرہ سے جب چاہے ہم کلام ہولے،وہ اپنے محرم رشتے داروں کے ساتھ بیٹھ سکتی ہے اور ان کو قہوہ کھانا وغیرہ پیش کرسکتی ہے ،وہ اپنے گھر ،گھر کے باغیچے اور گھر کی چھت پر دن اور رات کے اوقات میں تمام گھریلو کام کرسکتی ہے،مثلاً کھانا پکانا،سلائی ،کڑھائی گھر میں جھاڑو دینا،کپڑے دھونا اور جانوروں کا دودھ دوہنا،اسی طرح وہ کام بھی کرسکتی ہے جو وہ عورتیں کرتی ہیں جو عدت میں نہیں ہیں،وہ دوسری عورتوں کی طرح چاندنی رات میں سفر کرسکتی ہے اور جب اس کے پاس کوئی غیر محرم نہ ہوتو وہ اپنے سر سے دوپٹا اتارسکتی ہے۔(ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 513

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ