السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کی اپنے خاوند سے جدائی ہوگئی۔ایک شخص نے اس کو دوران عدت نکاح کا پیغام دیا اور وہ اس کوخرچ بھی دیتاہے ۔کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کو عدت میں واضح طور پر نکاح کاپیغام دینا جائز نہیں ہے اگرچہ وہ خاوند کی وفات کی عدت میں ہی کیوں نہ ہو،اس پر مسلمانوں کااتفاق ہے۔اس کے پیش نظر طلاق کی عدت گزارنے والی عورت کو نکاح کا پیغام دیناکیسے جائز ہوسکتا ہے؟
جس نے دوران عدت نکاح کا پیغام دیا وہ اور اس جیسے لوگ ایسی سزا کے مستحق ہیں جو ان کو اس کام سے باز رکھے۔ نکاح کا پیغام دینے والے اور جس کو پیغام دیا گیا دونوں کو سزا دی جائے، اور اس کے قصد و ارادے کو برعکس بطورِ سزا اس شخص کو اس عورت سے نکاح کرنے سے ڈانٹ ڈپٹ کی جائے۔ (ابن تیمیہ)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب