السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے اپنی حاملہ بیوی کے متعلق گفتگو کرتےہوئے کہا:اگر میری بیوی بچی جنم دے گی تو اس کو طلاق،پھر ولادت سے پہلے میاں بیوی کی بات چیت ہوئی جس سے مرد نے اپنی طلاق والی بات سے رجوع کرلیا،بعد میں اس کی بیوی نے بچی کو جنم دیا۔کیابیوی پر طلاق پڑے گی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر مرد نے عورت کو طلاق بائنہ دی کہ یہ طلاق عوض کے بدلے میں ہو(جو اس نے عورت کو دیا) عدت کے پورا ہونے تک تو اس میں علماء کےدو قول مشہور ہیں،اور اس مسئلے میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے بھی دو قول ہیں:
1۔پہلا یہ کہ طلاق ہوجائے گی اور یہ روایت امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب میں بھی بیان کی گئی ہے۔
2۔دوسرا یہ کہ اگراس نے بائنہ طلاق نہیں دی بلکہ عدت میں رجوع کرلیا تو نکاح باقی ہے۔اگر وہ صفت پائی جائے جس کے ساتھ اس کو معلق کیا گیا تو طلاق واقع ہوجائے گی۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب