السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کا اپنے خاوند سے طلاق مانگنے کا حکم کیسا ہےجب وہ نشہ آور چیزیں استعمال کرتا ہو؟ اور عورت کا اس کی زوجیت میں رہنا کیسا ہے؟ معلوم رہے کہ خاوند کے علاوہ کوئی دوسرا اس کی اور اس کے بچوں کی کفالت کرنے والا بھی نہیں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا اپنے نشے باز خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنا جائز ہے کیونکہ اس کے خاوند کی حالت نا پسندیدہ ہے جب وہ اس سے طلاق کا مطالبہ کرے گی تو اولاد جب سات سال سے کم عمر کی ہو گی تو وہ ماں کے تابع ہوگی اور باپ پر ان کا خرچہ لازم ہوگا لیکن اگر عورت کا اپنے خاوند کے پاس رہنا ممکن ہو وہ نصیحت کرکے اس کی اصلاح کر سکے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب