سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(517) اگر میں کسی کی بیٹی اور وہ میری بہن سے شادی کرے؟

  • 19365
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 702

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا ایک قریبی ہے۔میں اللہ اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق اس کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔اسکے پاس ایک لڑکا ہے میں اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم   کی سنت کے مطابق اس سے اپنی بہن کی شادی کرنا چاہتا ہوں۔کیا یہ جائز ہوگا کہ نہیں؟معلوم رہے کہ حق مہر اور دونوں لڑکیوں کامخصوص حق بھی برابر نہ ہوگا،اور وہ دونوں اس پر راضی ہیں اور ان میں سے کسی کو اس شادی پر مجبور نہیں کیا گیا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر واقعہ اسی طرح ہے جیسے بیان کیاگیاہے کہ بلاشبہ دونوں لڑکیاں راضی ہیں اور دونوں کو عملاً بغیر کسی حیلے کے حق مہر ادا کیا جائے گا،اور یہ کہ تم دونوں کے درمیان کوئی قولی یاعرفی شرط نہ پائی جاتی ہو  جس کا تقاضا یہ ہوکہ وہ اپنی بیٹی اس شرط پر تمہارے نکاح میں دے گا کہ تم اپنی بہن اس کے نکاح میں تو دو اس میں کوئی شرعی ممانعت نہ پائے جانے کی وجہ سے کوئی حرج نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 460

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ