سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(514) حائضہ اور نفاس والی عورت کے لیے باری تقسیم کرنے کا حکم

  • 19362
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 835

سوال

(514) حائضہ اور نفاس والی عورت کے لیے باری تقسیم کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حیض ونفاس والی عورت کے لیے باری تقسیم کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذاہب کا مشہور قول یہ ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت میں سے ہر ایک کے لیے باری تقسیم کرنا واجب ہے کیونکہ یہ سب بیویاں ہی ہیں،لیکن وہ صحیح بات جس پر عمل ہے وہ یہ کہ حائضہ کے لیے باری مقرر کی جائے گی۔رہی نفاس والی عورت تو اسکے لیے باری مقرر نہیں کی جائے گی کیونکہ عرف میں عادت ایسے ہی چلتی ہے اور وہ باری کے  ترک پر راضی بھی ہوتی ہے بلکہ غالب یہ ہے کہ جب تک عورت نفاس میں ہوتی ہے اس کو یہ رغبت نہیں ہوتی کہ خاوند اس کی باری مقرر کرے۔(السعدی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 455

محدث فتویٰ

تبصرے