السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حیض ونفاس والی عورت کے لیے باری تقسیم کرنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذاہب کا مشہور قول یہ ہے کہ حائضہ اور نفاس والی عورت میں سے ہر ایک کے لیے باری تقسیم کرنا واجب ہے کیونکہ یہ سب بیویاں ہی ہیں،لیکن وہ صحیح بات جس پر عمل ہے وہ یہ کہ حائضہ کے لیے باری مقرر کی جائے گی۔رہی نفاس والی عورت تو اسکے لیے باری مقرر نہیں کی جائے گی کیونکہ عرف میں عادت ایسے ہی چلتی ہے اور وہ باری کے ترک پر راضی بھی ہوتی ہے بلکہ غالب یہ ہے کہ جب تک عورت نفاس میں ہوتی ہے اس کو یہ رغبت نہیں ہوتی کہ خاوند اس کی باری مقرر کرے۔(السعدی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب