السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب بیوی نے شوہر کے متعلق ایک وصف کی شرط لگائی تو وہ وصف کم تر نکلا کیا عورت اس خاوند کے پاس رہے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نکاح کے متعلق علماء و فقہاء کا قول یہ ہے کہ اگر اس نے اپنے خاوند کے متعلق ایک صفت کی شرط لگائی تو اس میں وہ صفت شرط سے کم نکلی عورت کو فسخ نکاح کا حق نہ ہو گا اور بھی کہا گیا ہے کہ مقصودی شرط کے نہ پائے جانے کی وجہ سے اس کو فسخ نکاح کا حق ہو گا اور یہی بات درست ہے اور شرطوں میں سے پوری کی جانے کی مستحق شرط وہ ہے جس کے ساتھ شرمگاہوں کو حلال کیا جا تا ہے اور یہی قول زیادہ درست ہے امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے دوسری روایت ہے وہ عورت جو اپنی آزادی اور ملکیت فسخ سے ناواقفیت کی بنا پر اپنے غلام خاوند کو اپنے اوپر قدرت پانے کا موقع دے دے تو اس کو خیار عتق حاصل ہوگا اور یہی روایت صحیح ہے جس طرح دیگر تمام حقوق واضح رضا مندی یا رضا مندی پر دلالت کرنے والی چیز کے بغیر ساقط نہیں ہوتے۔واللہ اعلم۔(السعدی )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب