السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کوئی مرد کسی عورت سے شادی کرے اور اس کو عیب دار پائے پھر فسخ نکاح کی غرض سے اس سے علیحدگی اختیار کرلے پھر بھول کر وطی کر لے تو کیا اس کا اختیار باطل ہو جائے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احباب نے بیان کیا ہے کہ مرد کو بیوی کے عیب کی وجہ سے جو فسخ نکاح کا اختیار ہے وہ مرد کی رضا ظاہر ہونے پر ساقط ہو جا تا ہے خواہ اس کی رضا کاا ظہار وطی کرنے سے ہو یا عورت کے عیب کو جانتے ہوئے بھی اپنے پاس ٹھہرانے کی صورت میں ہو۔ انھوں نے قصداًاور بھول کر وطی کرنے میں کوئی فرق نہیں کیا ہے سواس بنا پر مذکورہ شخص کو فسخ نکاح کا اختیار نہیں ہے کیونکہ اس نے عیب معلوم ہونے کے بعد عورت سے وطی کی ہے۔(السعدی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب