السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
متعہ کے بارے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کیا یہ جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلے وقتا فوقتا آپﷺٰ نے اس کو جائز قرا ر دیا مگر آخر میں آپﷺ نے اس کو قیامت تک ناجائز قرار دے دیا۔ صحیح مسلم میں ہے:
«عنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيْزِ قَالَ حَدَّثَنِیْ الرَّبِيْعُ ابْنُ سَبْرَةَ الْجُهَنِیُّ عَنْ أَبِيْهِ أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم نَهٰی عَنِ الْمُتْعَةِ وَقَالَ أَلاَ إِنَّهَا حَرَامٌ مِنْ يَوْمِکُمْ هٰذَا اِلٰی يوْمِ الْقِيَامَةِ»جلد اول ص452 كتاب النكاح- باب نكاح المتعة(الحدیث)
’’رسول اللہﷺ نے منع فرمایا متعہ سے اور فرمایا کہ آگاہ رہو آج کے دن سے حرام ہے قیامت کے دن تک‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب