السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک سائل کہتا ہے کہ میری بیوی نے ایسا بچہ جنم دیا ہے جو نہ مجھ سے مشابہت رکھتا ہے اور نہ اس سے ،یہ چیز مجھے غیض وغضب دلاتی ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس طرح کا واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی پیش آیا تھا۔صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ بنو فزارہ کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میری بیوی نے سیاہ رنگ کا بچہ جنم دیا ہے۔وہ اس بات کے ساتھ عورت پر تنقید کررہا تھا کہ جب والدین سفید رنگ کے ہوں تو بچہ سیاہ کیسے ہو سکتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: هل لك من إبل ؟"کیا تیرے پاس اونٹ ہیں؟"اس آدمی نے کہا:جی ہاں!آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا " فَمَا أَلْوَانُهَا ؟ "
"ان کے رنگ کیا ہیں؟اس نے جواب دیا: سرخ رنگ کے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر دریافت کیاهل فيها من أورق ؟کیا ان میں کچھ نیلے اونٹ بھی ہیں ؟"اس نےکہا:جی ہاں !آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: "وہ ان میں کہاں سے آگئے؟"اس نے کہا:شاید انھوں نے(اوپر سے) کوئی رگ کھینچ لی ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فلعل ابنك هذا نزعه عرق) "[1]
"تیرے اس بیٹے کو بھی (اوپر سے) کسی رگ نے کھینچ لیا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بچے سے انکار کرنے کی اجازت نہ دی۔میں بھی سوال کرنے والے بھائی کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے شک کی طرف توجہ نہ دے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ اس کو کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔(محمد بن عبدالمقصود)
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث (4999)صحیح مسلم رقم الحدیث (1500)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب