سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(474) بیوی کا شوہر یا شوہر کا بیوی سے اللہ کی پناہ مانگنے کا حکم

  • 19322
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 672

سوال

(474) بیوی کا شوہر یا شوہر کا بیوی سے اللہ کی پناہ مانگنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے اپنے خاوند سے اللہ کی پناہ چاہی یا خاوند نے بیوی سے اللہ کی پناہ چاہی تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ جل شانہ کی تعظیم کرتے ہوئے اس شخص کو پناہ دینا واجب ہے جو اللہ کی پناہ طلب کرے۔ امام ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ   اور نسائی نے صحیح سند کے ساتھ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   سے بیان کیا ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:

" مَنِ استَعَاذَ بالله فأعيذوه ومَن سألَ باللهِ فأعطوه وَمَنْ دعاكُم فأَجيبوه وَمَنْ صَنَعَ إِليكم معروفا فكافئوه فإن لم تجدوا ما تكافئوه فادْعُوا له حتى تَرَوْا أنكم قد كافأتموه "[1]

"جو اللہ کا نام لے کر مانگے اس کو عطا کرو اور جو اللہ کی پناہ مانگے اس کو پنا ہ دو اور جو تمھیں دعوت دے اس کی دعوت کو قبول کرو۔ اور جو تمھارے ساتھ نیکی کرے اس کا بدلہ دو، اور اگر تمھارے اندر اس کا بدلہ دینے کی استطاعت نہیں ہے تو اس کے حق میں اتنی دعا کرو کہ تمھیں یقین ہو جائے کہ تم نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے۔"

مگر یاد رہے یہ اس صورت میں ہے کہ جب وہ چیز جس سے وہ پناہ پکڑ رہا ہے اس کے ذمہ واجب نہ ہو لیکن اگر وہ جس سے پناہ پکڑ رہا ہے اس کے ذمہ واجب ہو، جیسے قرض، خاوند کاحق اور قصاص وغیرہ تو اس سے پناہ پکڑنا جائز نہیں ہے اس کے ذمہ واجب یہ ہے کہ وہ حق ادا کرے الایہ کہ اس کا مدمقابل اپنے حق میں کچھ نرمی کرے۔دلائل کو جمع کرنا اسی طرح ممکن ہے(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح سنن ابی داؤد رقم الحدیث (1672)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 411

محدث فتویٰ

تبصرے