سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(472) خاوند کا اپنی بے حجاب بیوی سے رویہ

  • 19320
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 932

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے ایک بے پردہ عورت سے شادی کی اور اس کو اللہ کی شریعت کے التزام کی نصیحت کی خاص طور پر اس کو پردے کا حکم دیا اس عورت نے بعض احکام جیسے نماز کا التزام کیا مگر پردہ کرنے سے انکار کردیا۔ اس آدمی کا اس عورت کے ساتھ رہناکیسا ہے؟کیا اس آدمی پر اس عورت کو طلاق دینا واجب ہے؟اگر اس پر عورت کو طلاق دینا واجب نہیں تو کیا اس عورت کی بے پردگی کا گناہ مرد کو ہو گا یا نہیں ؟خاص طور پر اس قاعدے کی روشنی میں کہ ہر شخص صرف اپنے ہی عمل پر محاسبہ کیا جائے گا لہٰذا ہم اس مسئلے اور اس حدیث شریفكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْؤول عَنْ رَعِيَّتِهِ،صحیح البخاری رقم الحدیث(4892)،کے درمیان تطبیق چاہتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس آدمی پر واجب ہے کہ وہ اس عورت کو پردے کا حکم دے کیونکہ پردہ کرنا واجب ہے اور وہ اس پر سختی کرے یہاں تک کہ وہ پردہ کرنے لگ جائے آدمی اپنے گھر کا ذمہ دارہے اور اس سے اپنی رعایا(اہل خانہ) کے متعلق سوال کیا جائے گا اور اس کی بیوی اس کی رعایا میں سے ہے۔ جب وہ اس معاملے میں تقوی اور صبر سے کام لے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے معاملے میں آسانی پیدا کردے گا اور اس کے اعمال میں بر کت عطا فرمائے گا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِهِ يُسرًا ﴿٤﴾... سورةالطلاق

"اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کردے گا۔"(سعودی فتوی کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 409

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ