سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(468) عورت کا شادی کی محفلوں اور عید میلاد کی مجلس میں شریک ہونے کا حکم

  • 19316
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1127

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کا شادی کی محفلوں اور عید میلاد کی محفل میں شرکت کرنا کیسا ہے؟باوجود اس کے کہ عید میلاد بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اسی طرح ان محفلوں میں بعض گلوکارائیں رات جاگنے والوں کا دل لگانے کے لیے بھی موجود ہوتی ہیں کیا عورت کا ایسی محفل میں محض دلہن کو دیکھنے کے لیے اور گھر والوں کی عزت افزائی کے لیے نہ کہ گانے والیوں کو سننے کے لیے شریک ہونا حرام ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب شادی کی محفلیں خلاف شرع کاموں سے خالی ہوں مثلاً مردو زن کا اختلاط اور فحش گانے نہ ہوں یا جب وہ ایسی محفلوں میں شریک ہو کر خلاف شرع کاموں سے منع کرے تو اس کے لیے خوشی کی ایسی محفلوں میں شرکت کرنا جائز ہے بلکہ اگر یہ ان منکرات کو روکنے کی قدرت رکھتی ہے تو اس کی شرکت واجب ہے لیکن اگر یہ ان خلاف شرع کاموں پر نکیر کی طاقت نہیں رکھتی تو ان مجلسوں میں حاضر ہونا حرام ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا یہ عام ارشاد ہے۔

﴿وَذَرِ الَّذينَ اتَّخَذوا دينَهُم لَعِبًا وَلَهوًا وَغَرَّتهُمُ الحَيو‌ٰةُ الدُّنيا وَذَكِّر بِهِ أَن تُبسَلَ نَفسٌ بِما كَسَبَت لَيسَ لَها مِن دونِ اللَّهِ وَلِىٌّ وَلا شَفيعٌ ... ﴿٧٠﴾... سورةالانعام

"اور ان لوگوں کو چھوڑدے جنھوں نے اپنے دین کو کھیل اور دل لگی بنا لیا اور انھیں دنیا کی زندگی نے دھوکا دیا ۔ اور اس کے ساتھ نصیحت کر کہ کہیں کوئی جان اس کے بدلے ہلاکت میں (نہ)ڈال دی جائے جو اس نے کمایا اس کے لیے اللہ کے سوانہ کوئی مددگار ہوا ور نہ کوئی سفارش کرنے والا۔"

اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔

﴿وَمِنَ النّاسِ مَن يَشتَرى لَهوَ الحَديثِ لِيُضِلَّ عَن سَبيلِ اللَّهِ بِغَيرِ عِلمٍ وَيَتَّخِذَها هُزُوًا أُولـٰئِكَ لَهُم عَذابٌ مُهينٌ ﴿٦﴾... سورةلقمان

"اور لوگوں میں سے بعض وہ ہے جو غافل کرنے والی بات خریدتا ہے تاکہ جانے بغیر اللہ کے راستے سے گمراہ کرے اور اسے مذاق بنائے یہی لوگ ہیں جن کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے۔"

گانے بجانے اور سازو موسیقی کی مذمت میں بکثرت احادیث ثابت ہیں رہی محفل میلاد تو کسی مسلمان مرد اور عورت کے لیے اس میں شرکت کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ محفل بدعت ہے الایہ کہ اس کی شرکت اس محفل کے انکار اور اس کے متعلق اللہ کا حکم بیان کرنے کے لیے ہو۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 405

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ