السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں جناب شیخ سے ایک ایسے معاملے میں جو میرے اور میرے جیسی عورتوں بہنوں بیٹیوں سے متعلق ہے مشورہ کرنا چاہتی ہوں اور وہ معاملہ یہ ہے کہ ہمارے مقدر میں بغیر شادی کے رہنا لکھ دیا گیا ہے کیونکہ ہم شادی کی عمر سے گزر کرنا امیدی کی عمرکے قریب پہنچ چکی ہیں الحمد اللہ یہ بات معلوم رہے اللہ بھی میری بات پر گواہ ہے کہ ہم بلند اخلاق کے درجہ پر فائز ہیں ہم نے تعلیمی اعتبار سے یونیورسٹی کی ڈگریاں بھی حاصل کر رکھی ہیں لیکن ہمارا مقدر ہی یہ ہے لیکن مادی مسئلہ ہی وہ مسئلہ ہے جس کی بنا پر کوئی ہم سے شادی کرنے کی طرف پیش قدمی نہیں کرتا۔ اور شادی کے معاملات خاص طور پر ہمارے ملک میں زوجین کے درمیان مشارکت کے ساتھ انجام پاتے ہیں مستقبل میں جو کچھ ہونے والا ہے اس کے اعتبار سے میں اپنے متعلق اور اپنی بہنوں کے متعلق آپ کی طرف سے نصیحت اور راہنمائی کی امید رکھتی ہوں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میں اس طرح کی عورتوں کو جو شادی سے لیٹ ہو گئی ہیں جیسا کہ سائلہ نے اس کی طرف اشارہ کیا ہے نصیحت کرتا ہوں کہ وہ دعا اور گریہ وزاری کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کو ایسا خاوند عطا کرے جس کی دینداری اور اخلاق اللہ کو پسند ہو۔ جب انسان سچے جذبے کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرے اس کی طرف میلان اختیار کرے دعا کے آداب بجا لائے اور قبولیت دعا کی رکاوٹو ں سے اجتناب کرے تو اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں۔
﴿وَإِذا سَأَلَكَ عِبادى عَنّى فَإِنّى قَريبٌ أُجيبُ دَعوَةَ الدّاعِ إِذا دَعانِ ...﴿١٨٦﴾... سورةالبقرة
"اور جو میرے بندے تجھے سے میرے بارے میں سوال کریں تو بے شک میں قریب ہوں میں پکارنے والے کہ دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔"
﴿وَقالَ رَبُّكُمُ ادعونى أَستَجِب لَكُم ...﴿٦٠﴾... سورةالغافر
"اور تمھارے رب نے فرمایا :مجھے پکارو میں تمھاری دعا قبول کروں گا۔"
اللہ تعالیٰ نے دعا کی قبولیت کو بندے کے اللہ کی بات ماننے اور اس پر ایمان لانے پر موقوف کیا ہے پس میں عزوجل کی طرف مائل ہونے اس سے دعا کرنے اس کی طرف گریہ وزاری کرنے اور صبر کے ساتھ فراخی کا انتظار کرنے سے زیادہ مضبوط چیز نہیں پاتا ہوں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی یہی ثابت ہے۔
"وَاعْلَمْ أَنَّ النَّصْرَ مَعَ الصَّبْرِ، وَأَنَّ الْفَرَجَ مَعَ الْكَرْبِ، وَأَنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا "[1]
"آگاہ رہو! بلا شبہ مدد صبر کرنے کے ساتھ کشادگی اور فراخی تکلیف کے ساتھ اور آسانی تنگی کے ساتھ حاصل ہوتی ہے۔
میں بھی اللہ تعالیٰ سے ان عورتوں اور ان جیسی دیگر عورتوں کے متعلق سوال کرتا ہوں کہ وہ ان کے معاملے میں آسانی پیدا کرے اور ان کے لیے نیک مردوں کا انتخاب کرے جو ان عورتوں کے دین و دنیا کی اصلاح کا ارادے رکھنے والے ہوں۔(العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح مسند احمد(307/1)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب