سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(454) اگر عورت اپنے خاوند کو کہے کہ تو میرا بھائی،باپ اور سب کچھ ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

  • 19302
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 876

سوال

(454) اگر عورت اپنے خاوند کو کہے کہ تو میرا بھائی،باپ اور سب کچھ ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یقیناً میری بیوی مجھے اکثر کہا کرتی ہے تو میرا خاوندہے تو میرا بھائی ہے تو میرا باپ ہے اور دنیا میں میرا سب کچھ ہے کیا اس کا یہ کلام مجھے اس پر حرام کردیتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس کا یہ کلام اس کو تم پر حرام نہیں کرتاہے کیونکہ اس کے اس قول کہ تو میرا باپ ہے میرا بھائی ہے اور اس طرح کے دوسرے محرم رشتے کے ساتھ تشبیہ دینے کا مطلب یہ ہے کہ تو میرے نزدیک عزت اور رعایت کے اعتبار سے میرے باپ اور بھائی کی جگہ ہے اس کا یہ ارادہ ہرگزنہیں ہے کہ وہ آپ کو حرمت میں اپنے باپ اور بھائی کی جگہ  رکھ رہی ہے۔اگر بالفرض اس کا ارادہ حرمت کا ہی ہوتو پھر بھی آپ اس پر حرام نہیں ہوگے کیونکہ ظہار عورتوں کی طرف سے مردوں کے لیے نہیں ہوتا بلکہ وہ تو صرف مردوں کی طرف سے اپنی بیویوں کے لیے ہوتا ہے۔

لہذا جب عورت اپنے خاوند سے ظہار کرے اور اس کو کہے:تو مجھ پر میرے باپ یا میرے بھائی کی پشت کی طرح ہے یا اس طرح کے کسی محرم رشتے دار کی طرح ہے تو یہ ظہار نہیں ہوگا بلکہ اس کا حکم قسم کی طرح ہے یعنی عورت کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے نفس کو خاوند کے لیے چھوڑے مگر قسم کاکفارہ ادا کرنے کے بعدپس اگر وہ چاہے تو خاوند کو اپنے سے فائدہ اٹھانے سےپہلے کفارہ دے اور اگر وہ  چاہے تو اس تمتع کے بعد کفارہ دے قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا یا ان کو لباس دینایا ایک گردن آزاد کرنا ہے پس اگر وہ ان چیزوں کی طاقت نہ رکھے تو تین دن کے ر وزے رکھ لے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 392

محدث فتویٰ

تبصرے