سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(471) نامردی کی گولیاں کھانا

  • 1929
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 2654

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کی حقیقی بیٹی ہے اس نے بکر کو کہا یہ آپ کی بیٹی ہے جہاں کہیں چاہیں اس کا نکاح کسی نیک لڑکے سے کر دیں بکر نے لڑکی کی شادی ایک داڑھی منڈھے سے کر دی جب کہ بچی درس نظامی کی فارغ شدہ ہے بکر انتہائی درجے کا نیک بزرگ اور عالم دین ہے اس کی عمر تقریباً ساٹھ برس کے قریب ہے اور لڑکے کی گھر میں ہمیشہ تنہائی میں اس کے پاس جاتا آتا رہتا ہے اور وہ بچی اس سے یعنی بکر سے پردہ نہیں کرتی۔ عمر اور دیگر ساتھیوں نے کہا کہ حضرت صاحب آپ اس کے پاس ایسے اکیلے نہ جایا کریں ہو سکتا ہے کہ آپ بھی بدنام ہوں اور مسلک بھی۔ تو انہوں نے جواب دیا میں نے نامردی کی گولیاں کھا لی ہیں ڈاکٹری معائنہ کرا لیں میں نے تو ان کے ساتھ ان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے کیونکہ میرے پاس جواز ہے۔ ہم نے کہا حضرت صاحب مدد کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔ انہوں نے کہا تم اس کے ساتھ حسد بھی کرتے ہو۔ کئی جاہلوں نے ان پر بری طرح کا الزام بھی لگا دیا ہے۔ وہ ایسی بیہودہ بکواس کرتے ہیں کہ سنی نہیں جاتی۔ اور جاہلوں کو کیا پتہ ہے حضرت صاحب نے گولیاں کھائی ہیں یا کہ نہیں۔ کیا یہ غلطی اس بزرگ کی ہے یا جو عمر اور دیگر ساتھی خیر خواہی کے لیے روکتے تھے ان کی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو صورت حال آپ نے تحریر فرمائی ہے اس  کی روشنی میں تو بکر کا عمل شرعاً درست نہیں اس لیے بکر کو چاہیے اس عمل کو فوراً ترک کر دے اور پہلے کیے ہوئے اس عمل سے توبہ نصوح کرے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 326

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ