السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے اور میرے خاوند کےجس نے مجھ سے عقد ایجاب وقبول کیا(مگر ابھی رخصتی نہیں ہوئی)خلوت اختیار کرنے،میرے اس کے ساتھ علم اور تفریح کی مجلسوں میں حاضر ہونے کے شرعی آداب کیا ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر آپ کا ولی اجازت دے اور پھر وہ آپ کے پاس آئے تو جائز ہے۔کیونکہ آپ ہر لحاظ سے اس کی بیوی ہیں،وہ آپ سے خلوت کرسکتا ہے کیونکہ آپ اس کی زوجہ ہیں لیکن اگر ولی نے یہ شرط لگائی ہو کہ وہ آپ سے خلوت نہ کرے۔جب تک ان امور کا جائزہ نہ لے لیا جائے،مثلاً:اس کاگھر،جہیز اور جو اس کے ذمہ ہے،پس ان چیزوں کاجائزہ لینے سے پہلے ولی کو حق حاصل ہوگا کہ وہ اس کو آپ سے خلوت اختیار کرنے سے روکے کیونکہ چاروں خلفاء راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین کے مذہب میں خلوت دخول کے مترادف ہے۔(محمد بن عبدالمقصود)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب