سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(425) شادی کے موقع پر گھروں کو سجانے کاحکم

  • 19273
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1175

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   کا یہ فرمان: "ليس لي أن أدخل بيتا مزوقا "حسن سنن ابی داود رقم الحدیث(3755)

"میں آراستہ اور سج دھج والے گھر میں داخل ہونے والا نہیں ہوں۔"تزویق کاکیامعنی ہے؟کیا مذکورہ حدیث سے اس کی حرمت ثابت ہوتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

"تزویق" کا معنی ہے آرائش وسجاوٹ کرنا۔مذکورہ حدیث میں آپ ایسے  گھر میں جانے کو حرام قرار نہیں دے رہے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم   اس تقویٰ کا مظاہرہ کررہے ہیں جو نبوت ورسالت کے منصب کے لائق ہے۔اور اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمان اس وقت کامل مسلمان ہوگا جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   کے نقش قدم پر چلے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم   کے پسندیدہ راستے پر چلے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم   کے ناپسندیدہ کاموں سے دور رہے گا۔(البانی  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 364

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ