السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب نفاس والی عورتیں چالیس دن سے پہلے پاک ہوجائیں تو کیا ان کا حج درست ہے؟اگر وہ طہارت نہ دیکھے تو کیاکرے؟یہ جانتے ہوئے کہ وہ حج کی نیت کیے ہوئے ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب نفاس والی عورتیں چالیس دن سے پہلے پاک ہوجائیں تو وہ غسل کریں،نماز ادا کریں اور وہ سب کام کریں جو پاک عورتیں کرتی ہیں حتیٰ کہ وہ طواف بھی کریں کیونکہ نفاس کی کم ازکم مدت کی کوئی حد بندی نہیں ہے۔
لیکن جب ایسی عورت طہارت نہ دیکھے تو اس کا حج بھی صحیح ہے لیکن وہ پاک ہونے تک بیت اللہ کا طواف نہ کرے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حائضہ کو بیت اللہ کا طواف کرنے سے منع کیاہے،اور نفاس بھی حیض ہی کی طرح ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب