السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سائل کہتا ہے۔گھر میں ہماری ایک خادمہ ہے جب ہم حج عمرہ یا ملک کے کسی بھی شہر کے سفر کا ارادہ کریں توکیا ہم اس کو محرم کے بغیر ساتھ لے جا سکتے ہیں؟ہمیں جواب سے آگا ہ فرما کر فائدہ پہنچائیں اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کیا یہ خادمہ عورت نہیں؟تو پھر کونسی دلیل ہے جو اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان "لَا تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ"(عورت اپنے محرم کے بغیر سفر نہ کرے) زد سے نکالتی ہے؟
ہاں بالفرض خادمہ کا ان کے پیچھے گھر میں رہنا ممکن نہ ہو کیونکہ ملک میں اس کی حفاظت کرنے والا کوئی نہیں ہے تو اس حالت میں وہ ضرورت کی وجہ سے ان کے ساتھ سفر پر جا سکتی ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب