سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(386) عورت کے کسی دوسری عورت یا مرد کی طرف سے حج کا حکم

  • 19234
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-05
  • مشاہدات : 605

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کا کسی کی طرف سے حج کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ عورت کے لیے کسی دوسری عورت کی طرف سے حج کرنا جائز ہے خواہ وہ دوسری عورت اس کی بیٹی ہو یا بیٹی کے علاوہ کوئی اور عورت ہو۔ اسی طرح آئمہ اربعہ اور جمہور علماء کے نزدیک عورت کا مرد کی طرف سے بھی حج کرنا جائز ہے جس طرح کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے خثم قبیلے کی عورت کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے باپ کی طرف سے حج کرے۔ یہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے اس وقت اس کو کہا تھا جب اس نے سوال کرتے ہوئے کہا: اے اللہ کے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  ! بلا شبہ اللہ کی طرف سے اپنے بندوں پر فرض کیا ہوا حج میرے باپ پر اس حال میں فرض ہوا ہے کہ بہت بوڑھا ہو چکا ہے تو نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے اس کو حکم دیا کہ وہ اپنے باپ کی طرف سے حج کرے باوجود اس کے کہ مرد کا احرام عورت کے احرام سے زیادہ کامل ہوتا ہے۔ واللہ اعلم (ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 332

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ