السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کو طواف افاضہ کرنے سے پہلے حیض یا نفاس آگیا کیا اس کے لیے مکہ میں ٹھہرےرہنا لازمی ہے یہاں تک کہ وہ پاک ہو اور طواف کرے یااس کے لیے جائز ہے کہ جدہ وغیرہ چلی جائے اور پھر جب وہ پاک ہو تو واپس مکہ آکر طواف کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر تو وہ مکہ ٹھہرنے کی استطاعت رکھتی ہے تو اس پر واجب ہے کہ وہ پاک ہونے تک مکہ میں ٹھہرے اور اپنا حج مکمل کرے پس اگر وہ ٹھہرنے کی طاقت نہیں رکھتی تو پھر اس کو اپنے محرم کے ساتھ جدہ طائف وغیرہ میں چلے جانے سے کوئی مانع نہیں ہے پھر وہ پاک ہونے کے بعد اپنے محرم کے ساتھ واپس پلٹے اور اپنے مناسک حج پورے کرے۔(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب