سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(378) حائضہ عورت کے احرام کی دو ر کعتیں پڑھنے اور مخفی طور پر قرآن مجید کی آیت دہرانےکا حکم

  • 19226
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 667

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حائضہ احرام کی دو رکعتیں کیسے ادا کریں؟نیز کیا حائضہ کے لیے مخفی طور پر قرآن حکیم کی آیات دہرانا جائزہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اولاً: ہم کو یہ جاننا چاہیے کہ احرام کی کوئی نماز  نہیں ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے کوئی قولی،فعلی اور تقریری روایت ثابت نہیں کہ جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے اپنی امت کے لیے احرام کی نماز کو مشروع قرار دیاہو۔

ثانیاً:یقیناً یہ حائضہ جو احرام سے پہلے حائضہ ہوئی،اس کے لیے ممکن ہے کہ وہ حیض کی حالت میں  احرام باندھے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی بیوی اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا   کو،جب وہ ذوالحلیفہ مقام پر نفاس والی ہوگئی ،حکم دیا کہ وہ غسل کرکے ایک کپڑے کے ساتھ لنگوٹ باندھ کر احرام پہن لے،اور ایسے ہی حائضہ اپنے احرام  میں پاک ہونے تک باقی رہے گی،پھر بیت اللہ کا طواف کرے گی اور سعی کرے گی۔

رہا سوال کا یہ حصہ کہ کیا وہ قرآن پڑھ سکتی ہے؟ہاں،حائضہ ضرورت اور مصلحت کے پیش نظر قرآن مجید  پڑھنے کا حق رکھتی ہے لیکن بغیر ضرورت اور مصلحت کے جب وہ صرف اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے قرآن کی تلاوت کرے تو اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ وہ نہ پڑھے۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 327

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ